تازہ ترین:

خواجہ حارث توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم سے الگ ہو گئے ہیں

khawaja harris
Image_Source: Google

آپ کو بریکنگ نیوز دیتے چلیں کہ خواجہ حارث توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم سے الگ ہو گئے ہیں۔ خواجہ حارث نے یہ فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ ڈسپلن کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ جس کی وجہ سے میں علیحدگی کا فیصلہ کرتا ہوں۔
ذرائع کے مطابق خواجہ حارث اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا موتعلی درخواست پر سماعت میں خواجہ حارث پیش نہیں ہوں گے۔ توشہ خانہ کے سپریم کورٹ میں درخواست پر بھی خواجہ حارث وکیل نہیں ہوں گے۔
خواجہ حارث نے کیس کی تمام فائلیں چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو بھجوا دی ہیں۔توشہ خانہ کی درخواستوں سے پہلے یہ ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے جو لیڈ کونسل تھے توشہ خانہ کیس میں اور ان اپیلوں میں خواجہ حارث کو اس قانونی ٹیم سے الگ ہو چکے ہیں اور انہوں نے اس کیس سے متعلقہ جتنی بھی فائلیں تھیں وہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹیم کو دے دی ییں اور آج چونکہ ایک اہم سماعت ہونا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جہاں پر دو رکنی بینچ پی ٹی آئی چیئرمین کی سزا موعتلی سے متعلق درخواست پر سماعت کرے گا اس میں بھی خواجہ حارث پیش نہیں ہوں گے بلکہ سردار لطیف کھوسا لیڈ کونسل کی حیثیت سے اس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی نمائندگی کریں گے اور آج سپریم کورٹ میں بھی جو توشہ خانہ سے ریلیٹڈ کی زیر سماعت ہے وہاں پر بھی خواجہ حارث دستیاب نہیں ہوں گے بلکہ جو سردار لطیف کھوسہ ہیں اور اس کے علاوہ قانونی ٹیم کے دیگر ممبران جو ہیں وہ وہاں پر چیئرمین پی ٹی آئی کو ریپریزنٹ کریں گے۔
ذرائع سے جو ہماری بات ہوئی ہے اور یہ بتایا جا رہا ہے کہ ڈسپلن کے حوالے سے معاملات تھے جن پر خواجہ حارث کو تحفظات تھے اور یہی وجہ بنی ہے کہ وہ اس کیس سے الگ ہوئے ہیں۔خواجہ حارث کی نیچر یہ ہے کہ وہ جب کوئی بھی کیس پروسیڈ کر رہے ہوتے ہیں تو وہ لیگل پوائنٹس پر زیادہ سٹریس کرتے ہیں اور جتنا بھی توشہ خانہ سے ریلیٹڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں انہوں نے وہ لے کر چلے ہیں اس میں ان کو کافی ریلیز بھی ملا تھا۔